MI ACADEMY

اس ویب سائٹ سے آپ کو اردو نوٹس اور کتابیں پی۔ ڈی۔ ایف کی شکل میں مفت میں دستیاب کرایا جارہا ہیں۔

انشائیہ

انشائیہ
انشائیہ ایک ایسی تحریر ہے جس میں مصنف بے تکلفی اور شگفتگی کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کرتا ہے۔ انشائیہ انگریزی لفظ (Essay) کے مترادف ہے۔ انگریزی لفظ (Essay ) کے لئے عام طور سے مضمون کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ انشائیہ کی سب سے بڑی خوبی جوا سے دوسری اصناف ادب سے ممتاز کرتی ہے وہ اس کا غیر رسمی طریق کار ہے۔ انشائیہ ایک ہلکی پھلکی صنف ہے۔ انشائیہ نگار زندگی کے مختلف پہلوؤں کا اظہا رانچی تمام تر داخلی کیفیات کے ذریعے پیش کرتا ہے۔

صنف انشائیہ کے متعلق نقادوں کی رائے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ ڈاکٹر جانسن نے انشائیہ کی تعریف اسی طرح کی ہے کہ انشائیہ انسانی دماغ کی ڈھیلی ڈھالی اور بے پر واقسم کی اُڑان ہے ۔


و نے اس تعلق سے موضوع اور اسلوب دونوں کی اہمیت واضح کی ہے:۔ انشائیہ اس صنف نثر کا نام ہے جس میں انشائیہ نگار اسلوب کی تازہ کاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اشیاء یا مظاہر کے مخفی مفاہیم کو کچھ اس طور پر گرفت میں لیتا ہے کہ انسانی شعور اپنے مدار سے ایک قدم باہر آ کر ایک نئے مدار کو وجود میں لانے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔" انشائیہ کے خدو خال - صفحہ 50) وزیر آغا نے انشائیہ کی تعریف و تفہیم کرتے ہوئے بنیادی طور پر تین اہم نکات کو پیش کیا ہے۔ اوّل یہ کہ مصنف طرز نگارش کی ترو تازگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اپنی تخلیق میں عام الفاظ میں ایک ایسی برقی رو دوڑا دیتا ہے کہ شعاعیں محسوس ہونے لگیں اور ہر ایک لفظ ایک نئی معنویت کا حامل بن جائے۔ طرز بیان میں تازگی انشائیہ کا اہم عصر ہے۔ ان کی دوسری شرط کسی شئے کے مخفی مفہوم کو تلاش کرنے کی ہے۔ ایک بت تراش نے کہا۔ میں نے کہاں بت تراشا میں نے صرف پتھر کے زائدھنے کو نکال دیا۔ مجسمہ خود پتھر میں موجود تھا۔ اس طرح مصنف کی نگاہیں کسی شئے کے مخفی مفہوم کو تلاش کر لیتی ہیں اور ایک نئی دنیا کے معنی سے آشنا کرتی ہیں ۔ وزیر آغا نے تیسری بات یہ بتائی ہے کہ مصنف ایک ایسے معنی کی دنیا کا نظارہ کرے یا اس کا شعور اپنی حدود سے نکل کر نئے حدود کو قائم کرنے میں کامیاب ہو جائے یعنی شعور کی توسیع ہو سکے۔ اس طرح مصنف ایک نئے مفہوم کو دریافت کرتا ہے۔ ایک کامیاب انشائیہ کے مطالعہ کے بعد قاری یہ محسوس کرتا ہے کہ وہ ، وہ نہیں ہے جو مطالعہ سے قبل تھا۔ اُس میں ایک انوکھی کیفیت یا نئی وسعت نظر سا گئی ہے۔ انشائیہ کے موضوع اور اُسلوب میں ایک انوکھا پن پایا جاتا ہے۔ انشائیہ نگار ایک سیاح کے مانند ہوتا ہے جس کو کسی نئے ملک کی بہت سی انوکھی باتوں کا علم ہو جاتا ہے جو اہل ملک کی نظروں سے اوجھل ہوتی ہیں۔ انشائیہ نگار زندگی کے نشیب وفراز کا ایک تصور قائم کرتا ہے۔ انشائیہ کی وضاحت کے لئے مضمون اور انشائیہ میں جو امتیازات ہیں ان کا جائزہ لینا

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment