تحقیق کی تعریف و اقسام - حصہ دوم
میر اقبال
تحقیق جیسا کہ سب جانتے ہیں ، حقیقت کو معلوم کرنا ، حق کو جاننا اور سچائی تک پہنچناہے ۔فارسی میں تحقیق کے لئے "پژوہش" کا لفظ بھی استعمال ہوتا ہے جس کے معنی کھوج کرنے اور تلاش کرنے کے ہیں۔ لفظ جستجو بھی تحقیق کے لئے فارسی میں استعمال ہوتا ہے ۔ تحقیق کے لئے انگریزی میں ریسرچ کا لفظ استعمال کیاجاتا ہے ۔ یوں تو تحقیق کی کئی اقسام۔آئیے یہاں تحقیق کی چند اہم اقسام کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
: ادبی تحقیق
ادبی تحقیق ادب سے متعلق ہے اس میں ادبی اشیاء ، ادبی تحریروں ، ادبی کتابوں پر تحقیق کی جاتی ہے۔
: شماریاتی تحقیق
شماریاتی تحقیق میں ڈیٹا یا معلومات کو یکجا کیا جاتا ہے اور اس کا منظم طریقے سے تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اور اس سے نتائج اخذ کیے جاتے ہیں۔ شماریاتی تحقیق میں ڈیٹا یا معلومات حصولیابی سے لے کر نتائج تک کے مراحل شامل ہے۔ یہ ڈیٹا یا معلومات کسی بھی چیز کی ہو سکتی ہے ۔ یہ تحقیق میں مواد کی مقدار پر مبنی ہے۔
: سندی تحقیق
ایسی تحقیق ہے جو کسی ادارے کی زیر نگرانی کسی موضوع پر کی جاتی ہے اور اس کے ادارے کی سند عطا کی جائے ، اسے سندی تحقیق کہتے ہیں۔ ہم لوگ جو پی ایچ ڈی ، ایم فل ، ڈی کی ڈگری حاصل کرتے ہیں ، یہ سندی تحقیق کے زمرے میں آتے ہیں۔ تحقیقی سند کی پہلی ڈگری پی ایچ ڈی ہے جو آکسفورڈ ، الہ آباد اور دیگر دوسری یونیورسٹیوں میں ڈی فل کہلاتی ہے۔ اس سے آگے کی ڈگری انسانیات و سماجی سائنس میں ڈی لٹ ( ڈاکٹر آف لٹریچر یا ڈاکٹر آف لیٹرس) ہے اور سائنس میں ڈی ایس سی۔ اس کا چلن پی ایچ ڈی کے بعد ہوا ہے۔ امریکی یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کے بعد کوئی ریسرچ ڈگری نہیں ہوتی ۔ دہلی یونیورسٹی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی یہ ڈگری یعنی ڈی فل کی ڈگری پہلے رائج نہیں تھی یہ کچھ چند برسوں پہلے یہ رائج ہوئی ہے۔
ایم اے اور پی ایچ ڈی کے بیچ ایک ڈگری ایم فل وضع کی گئی ہے۔ پہلے یہ ایم لٹ کہلاتی تھی۔ اب بھی بعض جگہ یہ نام یعنی ایم لٹ برقرار ہے۔ اس کے دو حصے ہوتے ہیں پہلے حصے یا سمسٹر میں کچھ درسی امتحانی پرچہ ہوتے ہیں دوسرے حصے میں ایک مختصر تحقیقی مقالہ لکھنا ہوتا ہے۔ اس کے لیے چھ مہینے سے ایک سال تک کا وقت دیا جاتا ہے جو بعض صورتوں میں بڑھ بھی سکتا ہے۔
: غیر سندی تحقیق
اس طرز کی تحقیق میں محقق بالکل آزاد ہوتا ہے۔ وہ کسی بھی موضوع پہ اپنی دلچسپی کے مطابق تحقیق کرتا ہے اور اسے کسی ادارے کی نگرانی یا اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ غیر سندی تحقیق جیسا کہ نام سے ظاہر ہوتا ہے جو ڈگری کے لیے نہیں کی جاتی۔ اسے عموما درس گاہوں کے ڈگری یافتہ اساتذہ کرتے ہیں۔ یا درس گاہوں کے باہر دوسرے اہل شوق ۔ بلعموم اس کا معیار سندی تحقیق سے کافی بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس کے کرنے والے زیادہ پختہ ہوتے ہیں۔
: اجتماعی تحقیق
اجتماعی تحقیق ہمیشہ غیر سندی ہوتی ہے۔ اردو میں اس کا رواج بہت کم ہے ۔ اجتماعی تحقیق ریسرچ پروجیکٹ ہے۔ یہ کسی نگراں اور ریسرچ اسسٹنٹ یا کئی ریسرچ اسسٹنٹوں کے اشتراک سے کی جاتی ہے کسی بڑے پروجیکٹ کے لئے ملک کے مختلف محققوں سے مدد لی جا سکتی ہے۔ مثلا تا ریخ ادب، انسائیکلوپیڈیا یا لغات تیار کرنے کے لیے ۔
سائنس میں معاملہ مختلف ہے۔ یونیورسٹیاں ہویا ریسرچ لیبورٹیریاں وہاں تحقیق اکثر نگراں اور ایک ریسرچ اسکالر کے اشتراک کا نتیجہ ہوتی ہے۔ اسکالر کو اس پر ڈگری ملتی ہے۔ نگراں اس کا شریک کار ہو کر اسی تحقیق کو اپنے نامہ اعمال میں لکھتا ہے ۔ سائنس کی نظریاتی تحقیق کوئی استاد تنہا کر سکتا ہے ورنہ تجرباتی تحقیق (جو تحقیق ۹۵ فیصد) ہمیشہ مشترکہ ہوتی ہے۔ کوئی استاد اپنے طور پر علیحدہ سے کوئی ریسرچ نہیں کرتا۔
: تقابلی تحقیق
اس تحقیق میں کوئی سی بھی دو یا دو سے زیادہ مختلف قسم کے مظاہر کے درمیان تقابل کیا جاتا ہے۔تقابلی تحقیق سے کسی تھیوری، کتاب ، ریسرچ ، فرد کی ادبی، سماجی، سائنسی، سیاسی ، خدمات، اشیاء وغیرہ کے درمیان مماثلت ، اختلافات برتری ، یا کمتری کا عمل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
: نفسیاتی تحقیق
نفسیاتی تحقیق میں جو طریقہ استعمال کیا جاتا ہے وہ صورت حال کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔کبھی کوئی ایک طریقہ مناسب ہوتا ہے تو کبھی کوئی دوسرا طریقہ ، زیادہ تر اس تحقیق میں کتابوں کے مصنفین کے رجحانات اور ان کی نفسیات کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس کا طریقہ کار سائنٹیفک ہوتا ہے اور حقائق کا مطالعہ کیا جاتا ہے جو مشاہدہ میں آسکیں۔
: تہذیبی تحقیق
اس میں کسی بھی معاشرے کی حال یا ماضی کی تہذیب کو میں ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے اور پھر تحقیق کی جاتی ہے۔ تہذیبی ترقی و ارتقاء پہ بھی تحقیق کی جاتی ہے۔
: تاریخی تحقیق
تاریخی تحقیق میں کسی جگہ ، کسی عمارت ، کسی کتاب یا تاریخی اصناف ادب وغیرہ پہ کی جاتی ہے۔ اس تحقیق سے ہمیں ماضی کی حقائق جاننے میں مدد ملتی ہے۔ تجرباتی تحقیق کے برعکس ، جس کا ارتقا سائنسی اصولوں کے تحت ہوا تھا تاریخی تحقیق مکمل طور پر عمرانیات کی پیداوار ہے۔ خصوصی طور پر ماضی کے بارے میں جاننے اور اس سے کچھ سیکھنے کی ایک کوشش ہے ۔ اس طرح سے یہ خالصتا بیانیہ انداز کی ہو سکتی ہے جس میں حالات کا سلسلہ وار جائزہ لیا جائے اور کسی چیز کی ارتقا کی ہرممکن صورت سے ایک مکمل تصویر پیش کرنے کی کوشش کی جائے۔
: لسانی تحقیق
لسانی تحقیق زبان پہ یا لسانیات پہ تحقیق کو کہتے ہیں۔ اس تحقیق میں لسانی زاویہ سب سے نئی راہیں تلاش کی جاتی ہیں ۔ محقق اجتماع ، انتقاد اور تجزیاتی مطالعے کے بعد ہی لسانیات پر تحقیق کرتا ہے۔
0 comments:
Post a Comment