MI ACADEMY

اس ویب سائٹ سے آپ کو اردو نوٹس اور کتابیں پی۔ ڈی۔ ایف کی شکل میں مفت میں دستیاب کرایا جارہا ہیں۔

تقسیم ہند پر لکھے گئے ناولوں کا جائزہ

تقسیم ہند پر لکھے گئے ناولوں کا جائزہ 

 میر اقبال

    اور انسان مرگیا ، تقسیم ہند کے پس منظر میں لکھا گیا پہلا اہم ناول ہے ۔ اس ناول کے مصنف را مانند ساگر ہیں۔ انہوں نے اس ناول میں لاہور اور امرتسر کے فرقہ وارانہ فسادات کو پیش کیا ہے۔ ہندو قوم اور مسلم سماج کے درمیان فساد کی آگ نے جو انتشار اور بے چینی پیدا کی تھی اسے اس ناول میں بخوبی پیش کیا گیا ہے۔ اس ناول کا مقدمہ خواجہ احمد عباس نے لکھا ہے۔ 
  تقسیم ہند کے تناظر میں كئی ناول لکھے گئے ۔ان میں جہاں آگ کا دریا،اداس نسلیں، خاک اور خون، عشق کا شین اور پنجر جیسے ناول شامل ہیں وہیں کرشن چندر کے ناول "غدار" کی اہمیت سے بھی انکار نہیں  کیا جاسکتا۔ کرشن چندر کا شمار اردو کے نامور افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔کرشن چندر یوں تو ایک افسانہ نگار  اور ناول نگار بھی ہے اور ان کی تصانیف میں تقسیم ہند کے واقعیات پیش پیش رہیں ہیں۔
      ان کے ناول " غدار" کا ایک ایک لفظ کرب میں ڈوبا ہوا ہے ۔ اس ناول کا مرکزی خیال بھی تقسیم ہند اور ہجرت ہے ۔ "وطنیت بھی مذہب سے مشروط ہوتی ہے"  ۔ پھر وہ چاہے مسلمان ہوں، ہندو یا سکھ ۔ تقسیم کے وقت جہاں ہندوستان میں مسلمانوں پر زمین تنگ کر دی گئی تھی وہیں  پاکستان میں بھی ہندوؤں اور سکھوں کے لئے اس زمین اور لوگوں کے دلوں میں کوئی جگہ باقی نہیں رہی تھی ۔ یہ تقسیم ہوئی تو ملکوں کی تھی لیکن ایک ساتھ رہنے اور بسنے والوں کے دلوں میں نفرت کے بیج بو گئی تھی ۔ ناول کے مرکزی کردار کا نام "بیج ناتھ" تھا ۔ جو شادی شدہ اور بال بچوں والا ہونے کے باوجود ایک مسلمان لڑکی " شاداں" کی محبت میں گرفتار تھا لیکن تقسیم نے ان دونوں کو بھی دور کر دیا ۔ شاداں کا کردار بیج ناتھ کو لاہور اسٹیشن پہنچانے کے بعد ختم ہو گیا ۔
      تقسیم ہند کے حوالے سے قرۃ العین حیدر کا ناول ”آگ کا دریا بھی انتہائی اہم ہے۔یہ ناول 1959 میں شائع ہوا۔ اس ناول میں مصنفہ نے ہندوستان کی ڈھائی ہزار سالہ قدیم تہذیبی تاریخ کو سمیٹنے کی کوشش کی ہے۔  مذہبی، تہذیبی اور سیاسی صورتحال میں ہونے والی تبدیلیوں اور قوموں کے عروج و زوال کی کہانیاں ملتی ہیں ۔ اسی سلسلے میں انگریزوں کا دور حکومت آتا ہے اور پھر حکمرانی ہندوستانیوں کے ہاتھوں میں آتی ہے لیکن اس کی تہذیبی وراثت اور مذہبی شراکت داری کا بٹوارہ ہو چکا ہوتا ہے۔ تقسیم کا فیصلہ سیاسی افراد کرتے ہیں اور در بدر عوام ہوتے ہیں۔ ہجرت اور نقل مکانی کی صعوبتیں مجبور ولا چار انسانیت بھوگتی ہے۔ ناول نگار نے ڈھائی ہزار سالہ قدیم تاریخی و تہذیبی زندگی کو آگ کا دریا میں سمیٹ دیا ہے۔ گوتم ، مال، ہری شنکر ، چمپا، طلعت ، روشن ، زرینه، ساجده، فیروزہ، روز میری، سرل ایشلے، ہریش رائے وغیرہ اس ناول کے اہم کردار ہیں۔آگ کا دریا کے علاوہ قرۃ العین حیدر کےتقسیم ہند پر لکھے گیے ناولوں کے نام میرے بھی صنم خانے ، آخری شب کے ہم سفر وغیرہ ہیں۔
       عبداللہ حسین اردو کے چند اہم ادبیوں میں شامل ہیں۔ ان کا ناول ” اداس نسلیں 1962 میں شائع ہوا۔ یہ ناول مشرقی پنجاب اور دہلی کے درمیانی علاقے کے دو خاندانوں کی زندگی کو پیش کرتا ہے۔ پروفیسر قمر رئیس کے مطابق ادس نسلیں، پہلا ناول ہے جو جنگ عظیم اول سے لے کر ہندوستان کے بٹوارے تک انگریزی سامراج کی سیاسی ریشہ دوانیوں ،تحریک آزادی اور اس تحریک میں کسان و مزدور طبقے کے کردار وحیثیت کو پنجاب کے ایک کسان کے نقطہ نگاہ سے پیش کرتا ہے۔ اس میں  کرداروں کے ذریعہ تقسیم اور ہجرت کے جملہ حالات و مسائل کی تصویر کشی کی ہے۔ 
       شوکت صدیقی کا ناول 'خدا کی بستی بھی تقسیم ہند کے پس منظر میں خلق کیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے اس ناول میں تقسیم کے بعد لا ہور اور کراچی میں وجود میں آنے والی نئی بستیوں کو تفصیل سے موضوع بحث بنایا ہے۔اس ناول میں سماج کے مختلف طبقوں کی حیرت افزا تصویر کشی ملتی ہے۔ وہ پاکستان جو مملکت خداداد کی صورت وجود میں آیا تھا وہاں کے معاشرے میں اقتصادی مسائل، بھوک، افلاس، در بدری، بے روزگاری، خود غرضی و مکاری ، زر پرستی اور ہوس پرستی کی جو صورتحال ہے، اس کا احاطہ اس ناول میں بڑی فنکاری کے ساتھ کیا گیا ہے۔
        انتظار حسین کے ناولوں میں بھی تقسیم کے اثرات دیکھے جاسکتے ہیں۔ ان کے ناول چاند گہن میں دہلی کی اجرتی فضا اور تبدیل ہوتی سماجی زندگی کے ساتھ ساتھ نئے سیاسی نظام پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اسی سلسلے میں آزادی ہند اور تقسیم ، ہجرت اور پاکستان کے قیام کے بعد وہاں کی ابتدائی بدانتظامی کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اسی طرح ان کے ناول لبستی میں ہجرت، مشرقی پاکستان کی تقسیم اور قیام بنگلہ دیش پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
       ان کے علاوہ کئی ناول نگاروں نے کئی ناول تقسیم ہند پر لکھے ہیں۔
x

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment