MI ACADEMY

اس ویب سائٹ سے آپ کو اردو نوٹس اور کتابیں پی۔ ڈی۔ ایف کی شکل میں مفت میں دستیاب کرایا جارہا ہیں۔

مثنوی کی تعریف و اجزائے ترکیبی

 

 مثنوی کی تعریف و اجزائے ترکیبی

مثنوی کی تعریف

مثنوی کا لفظ عربی کے لفظ مثنٰی سے مشتق ہے جس کے معنی ہیں دو دو کے یاد

 کیا گیا وغیرہ۔ مشہور عربی لغت ’المعجم الوسیط‘ میں اس لفظ سے متعلق اس

 طرح لکھا گیا ہے :

’’ المثنوى من الشعر ما كان فيه كل شطرين بقافية واحدة ۔‘‘

مثنوی عربی لفظ "مثنیٰ سے ماخوذ ہے جس کے لغوی معنی ہیں دو دو۔ اصطلاح میں مثنوی اس شعری صنف کو کہتے ہیں جس کے تمام اشعار کسی ایک بحر میں ہوتے ہیں اور ہر شعر کے دونوں مصرعے ہم قافیہ ہوتے ہیں ۔ اور ہر شعر کے قافیے دوسرے اشعار کے قافیے سے مختلف ہوتے ہیں۔

 مثنوی کے اجزائے ترکیبی

ڈاکٹر گیان چند جین کے مطابق قدیم رنگ کی مثنوی کے اجزائے ترکیبی اس طرح ہیں:
ا۔حمد
۲۔ نعت
۳۔ منقبت ،حضرت علی اور مدح ائمہ
۴۔ مربی کی تعریف
۵۔ریف حسن یا تعریف خامه یا مناجات عاشقانه
۶۔سبب تالیف یا وجہ تصنیف
۷۔ ساقی نامه
۸۔اصل قصه یا داستان
۹۔خاتمہ : اس مقام پر شاعر داد دسخن چاہتا ہے یا بذات خود اپنی تعریف کرتا ہے۔

     گیان چند کے علاوہ دیگرمحققین نے مثنوی نگاری کے لیے متعدد اجزا متعین کیے ہیں جن پر مثنوی کی بنیاد قائم ہوتی ہے۔ ان اجزائے ترکیبی میں پلاٹ واقعہ نگاری کردار نگاری جذبات نگاری منظر نگاری اور زبان و اسلوب کو کافی اہمیت حاصل ہے۔
 پلاٹ
چونکہ مثنوی میں واقعات کا بیان ہوتا ہے اس لیے اس میں ربط و تسلسل کا خاص خیال رکھا جاتا ہے تاکہ قاری کو الجھنوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اگر بے ترتیبی ہوگی تو مثنوی میں کمی واقع ہوگی اور اسے مقبولیت نہ مل سکے گی۔ اسی لیے مثنوی میں پلاٹ کو اہمیت حاصل ہے۔
 واقعہ نگاری
مثنوی میں ہر طرح کے واقعات کو پیش کیا جاسکتا ہے چاہے وہ فطری ہوں یا غیر فطری لیکن شرط یہ ہے کہ ان واقعات کے بیان میں چستی ہو، ان میں وضاحت ہو اور کسی طرح کا جھول یا پیچیدگی نہ ہو۔ ورنہ مثنوی میں کمی واقع ہوگی اور وہ اپنا اثر کھو دے گی۔
 کردار نگاری
مثنوی کے کرداروں کی مدد سے مثنوی کے واقعات آگے بڑھتے ہیں۔ کرداروں کو ان کے اوصاف کے ساتھ بہتر انداز میں پیش کیا جائے۔ مثنوی نگار کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ ان کرداروں کی نفسیات کو سمجھنے میں مہارت رکھتا ہو تاکہ بہتر کردار وجود میں آسکیں۔
 جذبات نگاری
مثنوی میں جذبات نگاری سے بھی کام لیا جاتا ہے تاکہ جو واقعات یا خیالات پیش کیے اجا رہے ہوں وہ پر اثر ہوسکیں۔ اور مثنوی نگار قاری کو اپنی مثنوی کی طرف مائل کرسکے۔
 منظر نگاری
مثنوی میں جو واقعات پیش کیے جاتے ہیں ان سے متعلق مختلف مقامات یا مناظر کی بہتر تصویر کشی کرنا بھی کافی اہم مانا جاتا ہے۔ اس سے مثنوی کو مقبولیت ملتی ہے۔ اس سے قاری کے اندر دلچسپی دل کشی اور اثر انگیزی بھی پیدا کی جاتی ہے۔
 زبان و اسلوب
مثنوی میں زبان و اسلوب کو بھی کافی اہمیت حاصل ہے۔ مثنوی میں اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ زبان ساده صاف آسان عام فہم اور دلکش بھی ہو تاکہ قاری کو پوری مثنوی پڑھنے پر مجبور کیا جاسکے۔

SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment
    Facebook Comment

0 comments:

Post a Comment